Breaking News
Loading...
giovedì 17 ottobre 2013

جس دیس سے مائوں بہنوں کو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اغیار اٹھاکر لے جائیں

11:45


جس دیس سے مائوں بہنوں کو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اغیار اٹھاکر لے جائیں جس دیس سے قاتل غنڈوں کو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اشرار چھڑاکر لے جائیں جس دیس کی کورٹ کچہری میں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ انصاف ٹکوں پر بکتا ہو جس دیس کا منشی قاضی بھی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ مجرم سے پوچھکے لکھتا ہو جس دیس کے چپے چپے پر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ پولس کے ناکے ہوتے ہوں جس دیس کے مسجد میں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہر روز دھماکے ہوتے ہوں جس دیس میں جاں کے رکھوالے ۔ ۔ ۔ ۔ خود جانیں لیں معصوموں کی جس دیس حاکم ظالم ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سسکیاں نہ سنیں مجبوروں کی جس دیس کے عادل بہرے ہوں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ آہیں نہ سنیں معصوموں کی جس دیس کی گلیوں کوچوں میں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہر سمت فحاشی پھیلی ہو جس دیس میں بنت حوا کی ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ چادر داگ سے میلی ہو جس دیس میں آٹے چینی کا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ بحران فلک تک جا پہنچے جس دیس میں بجلی پانی کا ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ فقدان حلق تک جا پہنچے جس دیس کے ہر چوراہے پر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ دو چار بھکاری پھرتے ہوں جس دیس میں روز جہازوں سے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ امدادی تھیلے گرتے ہوں جس دیس میں غربت مائوں سے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ اپنے بچے نیلام کراتی ہو جس دیس میں دولت شرفاء سے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ناجائز کام کراتی ہو جس دیس کے عہدیداروں سے ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ عہدے نہ سنبھالے جاتے ہوں جس دیس کے سادہ لوہ انساں ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ وعدوں پہ ہی ڈھالے جاتے ہوں اس دیس کے رہنے والوں پر ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ہتھیار اٹھانے واجب ہیں اس دیس کے ہر اک لیڈر کو ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔ سولی پہ چڑھانا واجب ہے



0 commenti:

Posta un commento

 
Toggle Footer