چند ماہ قبل مسلمانوں نے اس خبر پہ اظہار مسرت کیا کہ جرمن ریاست ،ہیمبرگ نے اسلام کو سرکاری مذہب قرار دے دیا۔ تب سے مذید تین جرمن ریاستیں۔۔۔۔۔ ہیسے، بریمن اور لوئر سیکسونی بھی اسلام سرکاری مذہب قرار دیا جا چکا۔ سرکاری مذہب کی حیثیت ملنے کا فائدہ یہ ہے کہ ان جرمن ریاستوں میں آباد مسلمانوں کو اب وہ تمام حقوق حاصل ہو چکے جو عیسائیوں اور یہود کو حاصل ہیں۔ یاد رہے، جرمنی سولہ نیم خودمختار ریاستوں کا مجموعہ ہے۔اس ملک میں تقریبآ سولہ لاکھ مسلمان آباد ہیں ۔۔۔ ایسے تمام صوبوں میں دین اسلام کو سرکاری درجہ دینے سے پہلے وھاں کی منظم تنظیموں کے ساخصوصی معائدے بھی ھوتے ہیں ۔۔۔ جس میں جرمن حکومت نے آپنے تحفظات کو بھی مدنظر رکھا ھوتا ھے ۔۔ مثلا ھمارے بریمن شہر میں یہ شرط تھی کہ عورتوں اورمردوں کے حقوق برابر ھوں گے وغیرہ وغیرہ خیر ایک خؤش آئیند بات ھے ۔۔ اور یہ اس بات کی بھی نشانی ھے کہ الحمد اللہ دین کا کام کرنے والے ھر جگہ موجود ہیں ۔۔۔ ورنہ
جرمن حکومت کو یہ اھمیت کیسے واضح ھوتی
0 commenti:
Posta un commento