بابا جی نے فرمایا کہ سوئی میں دھاگہ ڈالنا سیکھو..
اب یہ بڑا مشکل کام ھے.. میں کبھی ایک آنکھ بند کرتا اور کبھی دوسری آنکھ کانی کرتا لیکن اس میں دھاگہ نہیں ڈلتا تھا..
خیر ! میں نے ان سے کہا.. " اچھا جی دھاگہ ڈال لیا.. اس کا فائدہ.. ؟ "
کہنے لگے.. " اس کا یہ فائدہ ھے کہ اب تم کسی کا پھٹا ھوا کپڑا کسی کی پھٹی ھوئی پگڑی سی سکتے ھو.. جب تک تمہیں لباس سینے کا فن نہیں آئے گا تم انسانوں کو کیسے سیئو گے..
تم تو ایسے ھی رھو گے جیسے لوگ تقریریں کرتے ھیں.. بندہ تو بندے کے ساتھ جڑے گا ھی نہیں..
یہ سوئی دھاگہ کا فن آنا چاھیے.. ھماری مائیں ' بہنیں ' بیبیاں جو لوگوں کو جوڑے رکھتی تھیں ' وہ یہ چھوٹے چھوٹے کاموں سے کرتیں تھیں.. "
(اشفاق احمد.. زاویہ 2.. " چھوٹا کام ")
0 commenti:
Posta un commento